AJ KA MUSALMAN
آج مسلمانوںکے گھروںمیں پیدا ہونے والے رسمی مسلمان ڈاڑھی منڈوا کر، شراب پی کر اورمغربی لباس زیب تن کرکے اہل کفرکو یہ یقین دلا رہے ہیں کہ وہ بنیاد پرست نہیں ہیں۔ وہ نماز، روزہ، حج اور زکوٰةتک ترک کرکے روشن خیال بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تمام مسلمان ممالک میں اللہ کے قرآن کو قید کرکے مغربی نظام زندگی کو رواج دیا جا رہا ہے۔ کتنے ہی مسلمان ممالک میں عورتوں کو نقاب پہننے کی اجازت نہیں۔ اسلامی مدارس قائم کرنے پر طرح طرح کی پابندیاں ہیں جبکہ شراب نوشی، بے حیائی، کرپشن، بے ہودگی اور بے شرمی کے کاموں کی کھلی چھوٹ ہے۔ مسلمانوںکا مقتدرٹولا استعماری ایجنٹ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ تمام مسلم ممالک کے سول اور فوجی عہدیدار، سیاستدان اور اشرافیہ کے لوگ اسلام بیزاری کا ثبوت دے کر استعمار کے قریب ہونے کی فکر میں ہیں۔ الغرض مسلمان اشرافیہ کے لیے اسلام سے وابستگی، قرآن سے تعلق اور محمد عربی ﷺ کی اطاعت زمانے میں ترقی کرنے کے لیے سد راہ بنی ہوئی ہے اور وہ ہر ممکن طریقے سے اسلام سے لاتعلقی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ مغربی استعمار دنیا میں ابھرتے ہوئے اسلام سے خائف ہے اور دنیا کے کونے کونے میں اسلام کے علمبرداروں کی